ads1

Ads Area

دفاع حضرت عمر بن خطاب ! Shia ko jawab hazrat umer p ilzam

یہ رویت ایک جاہل انسان پیش کر رہا تھا. اس کی حقیقت علمی روشنی میں دیکھتے ہیں..میں نے ساری تفصیلات کے سکرین شوٹ دے دیے ہیں..ایک شیخ مومن نام کے آئ ڈی سے صحابہ اکرام کے خلاف بہت سے بکواس کیے گے اس میں سے ایک یہ کہ حضرت عمر آے اور کہا کہ میں نے اپنی لونڈی سے ہمبستری کر لی حلانکہ میں روزے میں تھا .اس رویت کو اہل علم سمجھ سکتے ہیں.کہ لونڈی سے ہمبستری کائز ہے قران میں سورہ نساء اور دیگر مقامات پر اللہ نے اجازت دی.اس وجہ سے حضرت علی کے پاس 18 لونڈیاں تھی اور حضرت عمر کے پاس بھی.لونڈی سے ہمبستری بالکل جائز ہے..اس کا انکار کرنے والا کافر ہے قران کا انکار ہے .سکرین شوٹ ملحاظہ فرماے.اب روزے کی حالت میں ہمبستری ہو جانا شرعی مسلہ ہے صحیح مسلم کی رویت میں بھی ایک شخص ایا اور کہا کہ یا رسول اللہ میں نے روزے کی حالت میں ہمبستری کی ہے.اب کیا کروں.حضور نے کہا کہ کفارہ دو.اب یہاں بھی رویت میں حضرت علی نےعمر کو کہا اے عمر کوئی بات نہیں روزہ کا کفارہ دے دو...اگر حضرت عمر نے غلط کیا تو یہ الزام تو حضرت علی پر جاے گا جو عمر کے کام کی تصدیق کر کے کل روزہ رکھنے.کی تلکین کر رہے ہیں..لہزا رضوی بھای کی گزارش ہے کہ کسی کم علمی کی وجہ سے صحابہ اکرام رضوان اللہ اجمعین پر طعن نہ کریں.مزید معلومات کے لیے ہمارا یوٹیوب چینل وزٹ کریں..https://youtu.be/85ppG-Ve4Po
As post ka jawab.🔝

M



Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area