کرونا وائرس کی نئی شکل (variant) Omicron آچکا ہے۔ 24 نومبر 2021 کو ساوتھ افریقہ میں رپورٹ ہونے والے، اس نئی ساخت والے کرونا وائرس میں بہت سی میوٹیشنز ہیں، اور خطرہ یہ ہے کہ کرونا وائرس کی یہ شکل پچھلی شکلوں سے زیادہ خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔ ابھی کرونا کی اس ارتقاء شدہ شکل پر تحقیقات جاری ہیں۔
کورونا وائرس کی نئی قسم اومی کرون دنیا بھر میں تیزی سے پھیل رہی ہے اور اسے کورونا وائرس کی سب سے زیادہ خطرناک قسم قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ کورونا وائرس کی یہ نئی قسم صرف 15 سیکنڈ میں منتقل ہو جاتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اومی کرون سے بار بار انفیکشن ہونے کا خطرہ دیگر تمام اقسام سے زیادہ ہے اور یہ تیزی سے ایک کے بعد دوسرے ملک میں پھیل رہا ہے۔ اومی کرون کے تیزی سے پھیلاؤ نے سائنسدانوں کو بھی حیرانگی میں مبتلا کر دیا ہے
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اومی کرون میں 50 سے زیادہ تبدیلیاں دیکھی گئی ہیں جبکہ سب سے زیادہ خطرناک قرار دی جانے والی قسم ڈیلٹا میں صرف 2 تبدیلیاں پائی گئی تھیں
لندن ، برلن ، روم ( این این آئی ) برطانیہ ، جرمنی اور اٹلی میں کورونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون کے کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ برطانوی وزیراعظم نے اس پر قابو پانے کے لیے ضوابط مزید سنت کر دیے ہیں ۔ برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق مزید ممالک جنوبی افریقہ کے ساتھ سفری پابندیوں کا اعلان کیا ہے جہاں سے سامنے آنے والے نئے کورونا ویرینٹ نے دنیا کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے ۔ برطانوی وزیر صحت ساجد جاوید نے اومیکرون کے دوکیہ کی شناخت ہونے کے بعد کہا تھا کہ ان کا تعلق جنوبی افریقہ سے آنے والے مسافروں کے ساتھ نکلا ۔ برطانوی مصنف کم دانشورا دوست سفر نصیہ اہم خبریں